بھارت میں مسلمان دشمنی - اسلامو فوبیا

  1. بھارت میں حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی مذہبی فسادات اور تشدد میں ملوث رہی ہے۔کسی بھی دوسری جماعت کے مقابلہ میں اس کے سب سے ذیادہ تعداد میں منتخب قانون ساز افراد کے خلاف نفرت انگیز اور تشدد پر مائل کرنے والی تقاریر کرنے کے الزام میں مقدمات درج ہیں۔ان افراد کو دراصل اس لیے ٹکٹ جاری کیے گئے کہ انھوں نے مسلمانوں کے خلاف نفرت اور سیاسی بنیادوں پر تشدد کی راہ ہموار کی۔
  2. بھارت میں مذہبی منافرت اور تشدد کی بنیاد پر سیاست کرنا دراصل ایک انتہائی کامیاب نسخہ ہے کیونکہ ایسے افراد کا دوسروں کے مقابلہ میں انتخابات میں کامیابی کے امکانات چارگنا ذیادہ ہوتے ہیں۔ہم نے اپنی ایک رپورٹ میں بی جے پی کے اعلٰی ترین رہنماؤں بشمول موجودہ وزیر اعظم نرریندر مودی کے کئی فرقہ وارانہ بیانات کو شامل کیا ہے۔
  3. ۔یہ بات بھی میڈیا میں رپورٹ ہو چکی ہے کہ بھارت میں بی جے پی کی مخالفت کو کچلنے کے لیے میکارتھی ازم کا عام سہارہ لیا جارہا ہے۔پارٹی نے باقاعدہ وار رومز بنائے ہوئے ہیں جہاں پر صحافیوں اور میڈیا پرسنز کی اس بنیاد پر فہرستیں تیار کی جاتی ہیں کہ کون اس کی حمایت یا مخالفت میں بات کر رہا ہے۔کئی افراد اس طرز عمل کی وجہ سے تشویش کا شکار ہو چکے ہیں۔
  4. بھارت میں اسلامو فوبیا اور اس جیسے دوسرے جرائم کی رپورٹنگ ایک مشکل امر بنا دیا گیا ہے، ایسا کرنے کی صورت میں متعلقہ ویب سائٹ کی بندش ایک عام عمل ہے۔
  5. آزادی اظہار رائے، خاص طور پر جب آپ بی جے حکومت پر تنقید کر رہے ہوں، پر بے شمار پابندیاں عائد کر دی گئی ہیں۔اس سلسلہ میں ہندتوا کے پیروکار صحافیوں، طلباء، وکلاء اور فنکاروں کو بطور خاص سوشل میڈیا پر نفرت انگیز اور کردار کش مہم کا نشانہ بناتے ہیں۔اسی طرح وہ تشدد کی دھمکی کے علاوہ ملک سے غداری کے نام نہاد قوانین کی بنیاد پر اپنے مخالفین پر عمر قید کے جھوٹے مقدمات بھی درج کروا سکتے ہیں۔
  6. اسی طرح ۸۱۰۲ کی ایک رپورٹ کے مطابق بی جے پی نے بھارت کے سب سے بڑے اور اہم ترین میڈیا ہاؤسس کو اس بات پر آ مادہ کرنے کی کوشش کی کہ وہ پیسوں کے عوض ملک میں اس کے قوم پرست ایجنڈا کو فروغ دیں۔
  7. ۷۱۰۲ میں ایسے تین جبکہ ۸۱۰۲ میں چار صحافیوں کو قتل کر دیا گیا جب وہ بی ے پی حکومت کے خلاف اپنی رپورٹس کی تیار ی میں مصروف تھے۔

یہ رپورٹ پالا تھیمسن اور رینڈا ایٹوئی نے ڈاکٹر حلیم بازین کی زیر بگرانی تیار کی ہے جو کیلیفورنیا یونیورسٹی کے سنٹر فارپیس اینڈجنڈر کے زیر انتظام اسلامو فوبیا ریسرچ اینڈ ڈاکومینٹیشن پراجیکٹ کے ساتھ بطور ڈائریکٹر اپنی خدما ت سرانجام دے رہے ہیں۔

رپورٹ پڑھنے کے لیے لنک کو کلک کریں۔